مزاروں اور درباروں کی شرعی حیثیت : قاریین کرام! عصرِ حاضر میں قبروں ،مزاروں اور درباروں پر صریح بُت پرستی کا جو بازار گرم ہے ،عقیدہ توحید باری تعالٰی کی حقیقت کو جسطرح وہاں مسخ کیا جارہا ہے،شرک وبُت پرستی کے اُن اڈّوں پر قرآن حکیم اور سنت محمّدی کی جس طرح تذلیل کی جاتی ہے، اور خاتم النبیین کے دین کے تمام روشن وتابندہ حقایق جسطرح وہاں بدلے جارہے ہیں،انہیں دیکھ کر یقین ہوتا ہے، کہ اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اِس دور میں کچھ دیر کیلیے دنیا میں واپس آتے اور شرک وبُت پرستی کے اُن اڈّوں پر جاکر اُن سیاہ رُو بُت پرستوں کو دیکھتے تواُنہیں بحیثیت مسلمان پہچاننے سے اِنکار کردیتے،اوراُن پر لعنت بھیج دیتے- کتاب ‘‘مزاروں اور درباروں کی شرعی حیثیت’’ میں حافظ مقصود احمد نے عقیدہ توحید سے اپنی شیفتگی ،اورشرک کے اڈّوں سے اپنی غایت درجہ بیزاری کا اظہار کرتے ہویے عقیدہ توحید کے صاف وشفاف چہرہ کو اُجاگر کیا ہے، اور شرک وبُت پرستی کی خوب خوب تردید کی ہے- توحید باری تعالیٰ کے اثبات اورانکار بُت پرستی وقبرپرستی کے اہم ترین موضوع پر یہ کتاب مسلمانوں کے حالِ زار کو بدلنے کیلیے ایک کامیاب کوشش ہے-
مزاروں اور درباروں کی شرعی حیثیت : قارئین کرام! عصرِ حاضر میں قبروں ،مزاروں اور درباروں پر صریح بُت پرستی کا جو بازار گرم ہے ،عقیدہ توحیدِ باری تعالٰی کی حقیقت کو جسطرح وہاں مسخ کیا جارہا ہے،شرک وبُت پرستی کے اُن اڈّوں پر قرآن حکیم اور سنت محمّدی کی جس طرح تذلیل کی جاتی ہے، اور خاتم النبیین کے دین کے تمام روشن وتابندہ حقائق جسطرح وہاں بدلے جارہے ہیں،انہیں دیکھ کر یقین ہوتا ہے، کہ اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اِس دور میں کچھ دیر کیلئے دنیا میں واپس آتے اور شرک وبُت پرستی کے اُن اڈّوں پر جاکر اُن سیاہ رُو بُت پرستوں کو دیکھتے تواُنہیں بحیثیت مسلمان پہچاننے سے اِنکار کردیتے،اوراُن پر لعنت بھیج دیتے- کتاب ‘‘مزاروں اور درباروں کی شرعی حیثیت’’ میں حافظ مقصود احمد نے عقیدہ توحید سے اپنی شیفتگی ،اورشرک کے اڈّوں سے اپنی غایت درجہ بیزاری کا اظہار کرتے ہوئے عقیدہ توحید کے صاف وشفاف چہرہ کو اُجاگر کیا ہے، اور شرک وبُت پرستی کی خوب خوب تردید کی ہے- توحید باری تعالیٰ کے اثبات اورانکار بُت پرستی وقبرپرستی کے اہم ترین موضوع پر یہ کتاب مسلمانوں کے حالِ زار کو بدلنے کیلئے ایک کامیاب کوشش ہے-