اللہ سبحانہ وتعالی کی ذات کے بارے میں لوگوں کے مختلف نظریات پایے جاتے ہیں ،بعض کا کہنا ہے کہ اللہ ہمارے دل میں ہے، بعض کا کہنا کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے، تو بعض کا کچھ اور کہنا ہے لیکن دراصل اللہ کہاں ہے؟ کیا وہ اپنی ذات کے اعتبار سے ہرجگہ موجود ہے یا وہ ذات کے اعتبار سے عرش پر مستوی ہے جو علم کے اعتبار سے ساری چیزوں کا احاطہ کیے ہویے ہے ؟ کتاب مذکور میں ڈاکٹرعادل سہیل ظفر۔ حفظہ اللہ ۔ نے کتاب وسنت کی روشن دلیلوں اور سلف صالحین وایمہ کرام کے اقوال کی روشنی میں اللہ کا ذات کے اعتبار سے عرش پر مستوی ہونے کو ثابت کیا ہے اور اس سے میعلق باطل اعتقادات ونظریات کی تردید فرمایی ہے۔
اللہ سبحانہ وتعالی کی ذات کے بارے میں لوگوں کے مختلف نظریات پائے جاتے ہیں ،بعض کا کہنا ہے کہ اللہ ہمارے دل میں ہے، بعض کا کہنا کہ اللہ ہر جگہ موجود ہے، تو بعض کا کچھ اور کہنا ہے لیکن دراصل اللہ کہاں ہے؟ کیا وہ اپنی ذات کے اعتبار سے ہرجگہ موجود ہے یا وہ ذات کے اعتبار سے عرش پر مستوی ہے جو علم کے اعتبار سے ساری چیزوں کا احاطہ کئے ہوئے ہے ؟ کتاب مذکور میں ڈاکٹرعادل سہیل ظفر۔ حفظہ اللہ ۔ نے کتاب وسنت کی روشن دلیلوں اور سلف صالحین وائمہ کرام کے اقوال کی روشنی میں اللہ کا ذات کے اعتبار سے عرش پر مستوی ہونے کو ثابت کیا ہے اور اس سے مئعلق باطل اعتقادات ونظریات کی تردید فرمائی ہے۔