عورت کےلیے پردہ اسلامی شریعت کا ایک واضح حکم ہے اور اس کامقصد بھی بالکل واضح ہے اسلام نے مسلمان عورت کا پردہ اور لباس: انسانی فطر ت کےعین مطابق یہ فیصلہ کیاہے کہ عورت اور مرد کے تعلقات پاکیزگی وصفایی اور ذمہ داری کی بنیادوں پراستوار ہوں اور اس میں کہیں کویی خلل نہ آنے پایے، اسی بناء پر ان تمام اسباب ومحرکات پر مکمل قدغن لگایی ہے جوغلطی کا بیش خیمہ ہیں انہی میں سے ایک چہرے کاپردہ بھی ہے کہ اسی سے فتنے جنم لیتے ہیں زیرنظر کتاب شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے افادات پرمشتمل ہے جس میں یہ بتایاگیا ہے کہ نماز میں عورت کالباس کیسا ہونا چاہیے ضمناً اس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ نماز اور غیرنماز میں عورت کے پردے میں کیا فرق ہے انتہایی علمی اور لایق مطالعہ کتاب ہے ش۔ر
عورت کےلیے پردہ اسلامی شریعت کا ایک واضح حکم ہے اور اس کامقصد بھی بالکل واضح ہے اسلام نے مسلمان عورت کا پردہ اور لباس: انسانی فطر ت کےعین مطابق یہ فیصلہ کیاہے کہ عورت اور مرد کے تعلقات پاکیزگی وصفائی اور ذمہ داری کی بنیادوں پراستوار ہوں اور اس میں کہیں کوئی خلل نہ آنے پائے، اسی بناء پر ان تمام اسباب ومحرکات پر مکمل قدغن لگائی ہے جوغلطی کا بیش خیمہ ہیں انہی میں سے ایک چہرے کاپردہ بھی ہے کہ اسی سے فتنے جنم لیتے ہیں زیرنظر کتاب شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے افادات پرمشتمل ہے جس میں یہ بتایاگیا ہے کہ نماز میں عورت کالباس کیسا ہونا چاہیے ضمناً اس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ نماز اور غیرنماز میں عورت کے پردے میں کیا فرق ہے انتہائی علمی اور لائق مطالعہ کتاب ہے ش۔ر