مولانا عبد الرحمن کیلانی کی شخصیت محتاج تعارف نہیں، انکی دسیوں علمی، تحقیقی اور گرانقدر کتب ہی ان کا مکمل تعارف ہیں۔ موصوف جس موضوع پر بھی قلم اٹھاتے ہیں اس کا حق ادا کر دیتے ہیں، زیر تبصرہ کتاب بھی ان کی قرآن مجید سے گہری وابستگی، الفاظ ومعانی اور علوم و معارف قرآنی کے بارے میں ان کے نہایت عمیق مطالعے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کتاب کا موضوع بقول مصنف ‘‘ اردو الفاظ کے تحت قرآن میں مستعمل تمام مترادف الفاظ کا ذیلی فرق پیش کرنا ’’ ہے، عنوانات، اردو زبان کے حروف تہجی کے لحاظ سے ترتیب دیے گیے ہیں، مصنف کا طریقہ کار یہ ہے کہ کسی اردو لفظ مثلاً ‘‘ سامان ’’ کا عنوان قایم کرنے کے بعد اس کیلیے جتنے الفاط قرآن مجید میں وارد ہویے ہیں، انہیں پہلے اجمالاً بیان کرتے ہیں، پھر ان میں سے ہر ایک کا قرآن مجید میں جو محل و مقام ہے، اسے ذکر کرتے ہیں اور اس مقام سے مناسبت رکھنے والا معنی واضح کرتے ہیں، پھر آخر میں لب لباب یا خلاصے میں تمام الفاظ کے درمیان ذیلی فروق بیان کرتے ہیں۔ کتاب کے آخر میں مصنف نے پانچ اہم ضمیموں کا اضافہ کرکے کتاب کی افادیت کو چار چاند لگادیے ہیں۔ وہ پانچ ضمیمے اس طرح ہیں: ۱۔ اسماء معرفہ: اس میں 14 عنوانات کے تحت اسماء معرفہ کو تفصیلاً ذکر کردیا گیا ہے۔ ۲۔ اسماء نکرہ: اس میں 7 عنوانات قایم کرکے انتہایی قیمتی معلومات فراہم کی گیی ہیں۔ ۳۔ ذوالاضداد 4۔ افعال کے عین کلمہ کی حرکت یا مصدر میں فرق سے معانی میں تبدیلی۔ ۵۔ متفرقات: اس ضمیمے میں جامع اسماء، غلط العام، مشتبہ الفاظ، چند محاورات اور چند مشکل مادوں وغیرہ پر بحث کی گیی ہے۔ مختصر یہ کہ اس کتاب نے اپنی جامعیت کی بنا پر قرآن مجید کی ایک مکمل اور مستند لغت کی حیثیت حاصل کرلی ہے ۔ قرآنی علوم کے وہ شایقین جو کتاب اللہ کی بے مثل فصاحت وبلاغت اور اسکے اعجاز بیان کی محیًر العقول نزاکتوں اور لطافتوں کے انوار سے اپنے قلب و ذہن کو منور کرنے کے متمنًی ہوں ان کے لیے یہ کتاب ایک گرانقدر تحفہ ہے۔
مولانا عبد الرحمن کیلانی کی شخصیت محتاج تعارف نہیں، انکی دسیوں علمی، تحقیقی اور گرانقدر کتب ہی ان کا مکمل تعارف ہیں۔ موصوف جس موضوع پر بھی قلم اٹھاتے ہیں اس کا حق ادا کر دیتے ہیں، زیر تبصرہ کتاب بھی ان کی قرآن مجید سے گہری وابستگی، الفاظ ومعانی اور علوم و معارف قرآنی کے بارے میں ان کے نہایت عمیق مطالعے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اس کتاب کا موضوع بقول مصنف ‘‘ اردو الفاظ کے تحت قرآن میں مستعمل تمام مترادف الفاظ کا ذیلی فرق پیش کرنا ’’ ہے، عنوانات، اردو زبان کے حروف تہجی کے لحاظ سے ترتیب دئے گئے ہیں، مصنف کا طریقہ کار یہ ہے کہ کسی اردو لفظ مثلاً ‘‘ سامان ’’ کا عنوان قائم کرنے کے بعد اس کیلئے جتنے الفاط قرآن مجید میں وارد ہوئے ہیں، انہیں پہلے اجمالاً بیان کرتے ہیں، پھر ان میں سے ہر ایک کا قرآن مجید میں جو محل و مقام ہے، اسے ذکر کرتے ہیں اور اس مقام سے مناسبت رکھنے والا معنی واضح کرتے ہیں، پھر آخر میں لب لباب یا خلاصے میں تمام الفاظ کے درمیان ذیلی فروق بیان کرتے ہیں۔ کتاب کے آخر میں مصنف نے پانچ اہم ضمیموں کا اضافہ کرکے کتاب کی افادیت کو چار چاند لگادئے ہیں۔ وہ پانچ ضمیمے اس طرح ہیں: ۱۔ اسماء معرفہ: اس میں 14 عنوانات کے تحت اسماء معرفہ کو تفصیلاً ذکر کردیا گیا ہے۔ ۲۔ اسماء نکرہ: اس میں 7 عنوانات قائم کرکے انتہائی قیمتی معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ ۳۔ ذوالاضداد 4۔ افعال کے عین کلمہ کی حرکت یا مصدر میں فرق سے معانی میں تبدیلی۔ ۵۔ متفرقات: اس ضمیمے میں جامع اسماء، غلط العام، مشتبہ الفاظ، چند محاورات اور چند مشکل مادوں وغیرہ پر بحث کی گئی ہے۔ مختصر یہ کہ اس کتاب نے اپنی جامعیت کی بنا پر قرآن مجید کی ایک مکمل اور مستند لغت کی حیثیت حاصل کرلی ہے ۔ قرآنی علوم کے وہ شائقین جو کتاب اللہ کی بے مثل فصاحت وبلاغت اور اسکے اعجاز بیان کی محیًر العقول نزاکتوں اور لطافتوں کے انوار سے اپنے قلب و ذہن کو منور کرنے کے متمنًی ہوں ان کے لئے یہ کتاب ایک گرانقدر تحفہ ہے۔